Friday 12 May 2017

جرمنی میں نقاب پر پابندی کا مجوزہ قانون منظور

برلن: (اے این ایف) جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق پارلیمنٹ نے انتہاء پسندی کی روک تھام اور نئے سیکیورٹی اقدامات کے پیش نظر ملک میں خواتین کے مکمل نقاب پر پابندی کا مجوزہ قانون منظور کر لیا گیا ہے۔ فی الحال اس کا اطلاق سرکاری ملازمین پر ہوگا۔ نقاب پر پابندی کا اطلاق عوامی مقامات پر نہیں ہو گا۔ مسلم خواتین کو چہرے کا مکمل پردہ کرنے کی اجازت ہو گی۔ اس مجوزہ قانون کو ایوان زریں کے ارکان کی اکثریت رائے سے منظور کیا گیا ہے۔ تاہم اس قانون کو حتمی شکل دینے سے قبل اس کی جرمن ایوان بالا سے منظوری ملنا ابھی باقی ہے۔ اس قانون میں سیکیورٹی چیکنگ کے دوران پردہ کرنے والی مسلم خواتین کو اپنا چہرہ بھی دکھانا ہو گا۔اس مجوزہ قانون کے تحت سرکاری اہلکار خواتین جن میں فوجی، الیکشن اور عدالتی امور سے وابستہ خواتین کو اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران پردہ کرنے کی بالکل اجازت نہیں ہو گی۔واضح رہے کہ اگر جرمنی میں نقاب پر پابندی کے مجوزہ قانون کو حتمی منظوری مل گئی تو وہ یورپ کا پانچواں ملک بن جائے گا، جہاں مسلمان خواتین کو چہرہ ڈھانپنے پر پابندی عائد ہے۔ قبل ازیں فرانس، بیلجیم، ہالینڈ اور بلغاریہ میں ایسے قوانین متعارف کرائے جا چکے ہیں۔ آسٹریا اور ناورے کی حکومتیں بھی اس طرح کے قوانین بنانے کے بارے میں غور کر رہی ہیں۔

No comments:

Post a Comment